28 فروری کو اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے دن 12 بجے سیئز فائر لائن پر بھارتی بربریت کی مزمت اور سئیزفائر لان کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے اور حکومت پاکستان سے متاثرین سیئز فائر لائن کے مسائل کے حل اور انکی داد رسی کے مطالبے کے لئے ایک بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا.بیرسٹر سلطان محمودچوہدری
آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمودچوہدری نے اعلان کیا ہے کہ 28 فروری کو اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے دن 12 بجے سیئز فائر لائن پر بھارتی بربریت کی مزمت اور سئیزفائر لان کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے اور حکومت پاکستان سے متاثرین سیئز فائر لائن کے مسائل کے حل اور انکی داد رسی کے مطالبے کے لئے ایک بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا۔اس سلسلے میں ہم آزاد کشمیر اور پاکستان میں مقیم کشمیریوں سے بھی کہیں گے کہ وہ سیئز فائر لائن کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے اس مظاہرے میں اس میں بھرپور شرکت کریں تاکہ پاکستان کے دارالحکومت سے بھی دنیا کو ایک واضح پیغام جائے۔ اگرچہ میں اس سلسلے میں دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں تو مظاہرے کرکے انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ مسئلہ کشمیر پر مبذول کراتا رہا ہوں لہذا اب28 فروری کو پاکستان کے اکیس کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ملکر اظہاریکجہتی کا پیغام دیں۔اگرچہ یہ مظاہرہ پی ٹی آئی کشمیر کے اعلان کے مطابق منعقد ہو رہا ہے لیکن اس میں جماعتی ، سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر تمام کشمیری و پاکستانی آزادکشمیر کے ایک جھنڈے تلے جمع ہو کر متحد ہو کراس مظاہرے میں شرکت کریں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ یہ ایک منفرد مارچ ہو گا لہذا اس میں شرکت سے انترنیشنل کمیونٹی کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم ، سیئز فائر لائن کی خلاف ورزیوں کی طرف مبذول ہو گی اور اس موقع پر سیئز فائر لائن سے اظہار یکجہتی بھی کیا جائے گا اور انکی دادرسی کیلئے حکومت پاکستان سے مطالبہ بھی کیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور سیئز فائر لائن کی خلاف ورزیوں سے روکے ۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ سیئز فائر لائن پر متاثرین اسلئے پیچھے نہیں ہٹ رہے تاکہ پاک فوج کا مورال کم نہ ہو۔لہذا کشمیر آپار دونوں جانب قربانیاں دے رہے ہیں۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہٹیاں بالا میں ایک ڈپٹی کمشنر کی طرف سے ایک پروفیسر پر تشدد قابل مزمت ہے اسکی انکوائری کرائی جائے