آزادجموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرچوہدری محمد یٰسین نے برطانیہ کے شہر مانچسٹر کے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر اور تشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور دنیا کے علمبردار خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے دورہ جنیوا کے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ پہلی دفعہ جنیوا میں انسانی حقوق کے مرکزی دفتر کے سامنے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت بارے بھرپور مظاہرہ کیا گیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور ہندوستان کے مکرو چہرے کو بے نقاب کیا گیا۔ چوہدری یٰسین نے ایک سوال کے جواب پر کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت کے تقریباً چار سال پورے ہونے کو ہیں اور ابھی تک کوئی مستقل وزیر خارجہ نہیں تعینات کیا گیا جس کی وجہ سے بھی مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر وہ پذیرائی نہیں ملی جو کہ ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں بسنے والے کشمیریوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی نوجوان نسل کو مسئلہ کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر بارے مکمل آگاہی دیں جو وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لے اور اُن کو حق خودارادیت دلوانے کے لئے قراردادوں پر عمل درآمد کروائے۔ برطانیہ کی بھی اہم ذمہ داری ہے کہ جس طرح برطانوی عوام کو یورپین یونین سے علیحدگی کے لئے ووٹ کا حق دیا گیا اسی طرح کشمیریوں کی بھی حق خودارادیت بارے بھرپور حمایت کرے۔
پریس کانفرنس میں پاکستانی نژاد ممبر یورپی پارلیمنٹ افضل خان نے خصوصی شرکت کی اور مسئلہ کشمیر بارے اپنی کاوشوں سے آگاہ کیا۔ پریس کانفرنس میں میڈیا کے نمائندوں کے علاوہ صدر پاکستان پریس کلب یو کے جناب ارشد رچیال صاحب نے بھی شرکت کی۔