پریس ریلیز
بتاریخ 06 مارچ2018ء
آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی سیکرٹری جنرل اور سابق ڈپٹی سپیکر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی محترمہ مہرالنساء نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں میں نجی گاڑی پر ہندوستانی افواج کی بے رحمانہ فائرنگ کے واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان ایک منظم پروگرام کے تحت جنوبی ایشیاء میں خوفناک ایٹمی جنگ کے خطرہ کو ہوا دے رہا ہے اور اس مقصد کے لیے اُسے امریکہ کی اشیر باد بھی حاصل ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی سے ہندوستان مقبوضہ وادی میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے جسمیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔
محترمہ مہرالنساء نے ان خیالات کا اظہار منگل کو جاری اپنے بیان میں کیا۔ مسلم کانفرنس میڈیا سیل کے پریس ریلیز کے مطابق مسلم کانفرنس کی سیکرٹری جنرل نے مقبوضہ وادی کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات شروع کرانے اور اُن کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ دونوں اطراف کشمیریوں کو پرامن ماحول میں ایک دوسرے سے رابطہ کر کے بات چیت کا موقع مل سکے۔ اُنھوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے تیرہ انتخابی حلقوں میں صورتحال مخدوش ہے ۔ سرحدی علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی سے علاقے میں سراسیمگی کا عالم ہے۔ اور لوگ خود کو غیر محسوس کرنے لگے ہیں۔ انھوں نے بٹل، ہجیرہ، مدارپور اور آزادکشمیر کے دیگر علاقوں میں ہندوستانی افواج کی فائرنگ کی پرزور مذمت کی۔اور کہا کہ ایسے حالات میں آزادکشمیر حکومت اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔وہ متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے کے بجائے کشمیر کونسل کے خاتمے اور دیگر متنازعہ امور کو ہوا دے کر اپنے فرائض منصبی سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ آزادکشمیر کی حکومت اپنے تمام وسائل سیز فائر لائن پر واقع تیر ہ انتخابی حلقوں کے لئے مختص کرے۔ محترمہ مہرالنساء نے اپنے بیان میں کہا کہ ماضی میں ہماری حکومتوں نے سیز فائر لائن پر واقع آبادی کے لئے ایک خصوصی پیکج شروع کیا تھا لیکن بعد کی حکومتوں نے اُس پر بھی توجہ نہیں دی۔ انھوں نے کہا کہ سیز فائر لائن کے ادھر بھی کشمیر اور اُس پار بھی کشمیری ہی مر رہے ہیں لیکن ہمارے حکمرانوں کو اپنے اقتدار کو طول دینے کی فکر ہے۔ انھوں نے کہا کہ شوپیاں کا واقعہ پہلا ہے اور نہ ہی کوئی آخری ۔ کشمیر ی گاجر مولی کی طرح کٹتے رہیں گے۔ لیکن ہار ماننے کو تیار نہیں۔ ہندوستان سے آزادی کشمیریوں کا پہلا اور آخری آپشن ہے اس کے سوا کسی چیز پر راضی ہونے کو وہ تیار نہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس مقبوضہ جموں وکشمیر کی مکمل آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کے فیصلے پر سختی سے کار بند ہے اور اس کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے کسی کو اس سے روگردارنی کی اجازت نہیں دے گی۔ انھوں نے شوپیاں واقع میں شہید ہونیوالوں کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔