جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے صدر و ممبر اسمبلی سردار خالد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے سے کشمیر کی بین الاقوامی پوزیشن متاثر ہوگی ۔اداروں کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے ۔کراچی معاہدہ کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔خارجہ پالیسی کی کمزوریاں سامنے آرہی ہیں ۔دوست ممالک بھی ساتھ چھوڑ رہے ہیں ۔عدالت العالیہ کے پانچ ججز کی تقرری کیلئے بھیجا گیا پینل برادریوں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوشش ہے ۔جن کا اپنا کوئی میرٹ نہیں وہ کیا انصاف کرینگے ۔آئین پاکستان کی دفعہ 257کے تحت کشمیر میں رائے شماری کے بغیر اس کی آئینی حیثیت تبدیل نہیں کی جا سکتی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ صدر ریاست سمیت آزادکشمیر اسمبلی میں بعض ایسے ممبران بیٹھے ہوئے ہیں جن کا تحریک آزادی کشمیر سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے ۔کشمیریوں کیلئے یہ انجان لوگ ہیں جو ادارے سردار محمد ابراہیم خان ،کے ایچ خورشید ،سردار عبدالقیوم خان نے بنائے ہیں ۔انہیں برجیس طاہر ختم کرنے کے درپے ہے ۔گلگت و بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی کوشش آزادکشمیر کے اداروں کو کمزور کرنے کی سازش کا پہلا قدم ہے ۔گلگت و بلتستان کو صوبے کے طور پر کسی صورت قبول نہیں کرینگے ۔آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل دو ہاؤس ہیں ۔کونسل کی حیثیت ختم کر کے وزارت امور کشمیر کو بحال کروانے والے ہوش کے ناخن لیں ۔کشمیر کمیٹی کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جولوگ نظریہ پاکستان کے مخالف تھے وہ کشمیر سے کیسے مخلص ہو سکتے ہیں ۔پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے آزادکشمیر میں کام کرنے کے مخالف نہیں مگر جب ان جماعتوں نے ہمارے موقف سے اختلاف کیا تو پھر ہم بھی اختلاف کرینگے ۔حکومت پاکستان کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اس کی کمزوریاں کھل کر سامنے آچکی ہیں کہ ہمارے دوست ممالک بھی اب ہمارا ساتھ چھوڑ رہے ہیں ۔گلگت بلتستان کے حوالے سے ابھی تک دفتر خارجہ کی کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی جس سے ہمارے خدشات کو تقویت مل رہی ہے ۔ہم دوست ممالک کو نہیں سمجھا سکتے تو ہندوستان کو کیسے سمجھائیں گے ۔عدالت العالیہ میں پانچ ججز کی متوقع تقرریوں کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ یہ جج اگر تعینات ہو گئے تو یہ برادریوں کے جج ہوں گے ۔کیا اب انصاف برادریوں کی بنیاد پر ملے گا۔یہ عمل انتہائی خطرناک ثابت ہوگا ۔اس سے اجتناب کیا جائے ۔