جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوںنے مقبوضہ وادی میں لوگوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت کے ذریعے انہیں ہراساں کرنے کا نیا سلسلہ شروع کردیا ہے جسے ہر گز برداشت نہیں کیاجائے گا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ وادی کشمیر میں تعینات بھارتی فوجی لوگوں کے مذہبی معاملات میں بے جا مداخلت کرتے ہوئے مساجد کے ائمہ و خطیب صاحبان کو فوجی کیمپوں میں بلاکر اٴْن کی دینی سرگرمیوں سے متعلق پوچھ گچھ اور دینی اجتماعات سے متعلق بے جا تحقیقات اور نماز جمعہ کے خطابات سے متعلق غیر ضروری سوالات پوچھ کر انہیں ہراساں کر رہے ہیں ۔
انہوںنے کہاکہ کئی مقامات پر دینی اجتماعات منعقد کرنے پر متعدد کشمیریوں کو فوجی کیمپوں میں طلب کر کے انہیں وحشیانہ تشدداور غیر شائستہ سلوک کا بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ترجمان نے بھارتی فورسز کی اس کارروائی کو مسلمانوں کے دینی معاملات میں مداخلت قراردیتے ہوئے کہاکہ ان کا مقصد کشمیری عوام خاص طورپر نوجوانوں کو دینی سرگرمیوں سے دور رکھنا ہے ۔
انہوںنے کہاکہ بھارتی فوج دانستہ طورپر کشمیریوں کے حساس مذہبی جذبات کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے اورانہیں بلا وجہ اشتعال دلا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی کشمیر کے متعدد مقامات پر لوگوں کو دینی اجتماعات میں شرکت سے روکنے کیلئے فوجی کیمپوں میں طلب کیاجاتا ہے اور ائمہ اور خطیبوں کو نما زجمعہ کے خطبات کی ویڈیو یا آڈیو ریکارڈنگ بھیجنے پر مجبور کیاجارہا ہے۔ جماعت اسلامی نے بھارتی فوج اور اسکی ایجنسیوں کی ان کارروائیوں کو لوگوں کے دینی معاملات میں بے جا مداخلت قرار دیتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی ہے ۔