باغ رپورٹر جی کے نیوز)چور مچائے شور ، کرپشن میں لتھڑا ہوا چوہدری یٰسین احتساب اور جیل کے خوف سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے ، ہائیڈرو الیکٹرک بورڈ اور لوکل گورنمنٹ کے دفاتر چوہدری یٰسین کی کرپشن کے گواہ ہیں ، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اس نے 3ارب سے زائد کی کرپشن کی اس کے علاوہ بلدیاتی اور دیگر اداروں میں ملازمین کی بھرتیوں کے نام پر کروڑوں روپے کمائے ، جعلی سلیکشن کمیٹیاں ثابت ہو چکی ہیں مذکور نے اپنے پرائیویٹ سیکرٹری چوہدری وحید کے بھائی کو گریڈ 17میں خلاف قواعد تعینات کیا ، ریاست کے متعدد سرکاری آفیسران کرپٹ شخص کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے تیار ہیں ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ڈاکٹر محمود الحسن فرض شناس اور دیانتدار آفیسر ہیں ان پر تنقید کر کے چوہدری یٰسین احتساب سے نہیں بچ سکتا ، جاگراں ہائیڈرل پاؤر پراجیکٹ سے لیکر لوکل گورنمنٹ کی پچاس ہزار کی ماہانہ سکیموں تک مذکور بھتہ لیتا رہا ہے کشمیر کونسل میں منور شاہ نامی چیف پلاننگ سے ملکر 60لاکھ سے زائد کی کرپشن کی ۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن ضلع باغ کے رہنماؤں راجہ شہزاد مجید ، سردار نعیم ، یاسر راجہ ، وقاص عباسی ، راجہ سلیم انجم ، راجہ ساجد ، راجہ شیراز ، راجہ خالد و دیگر نے یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری یٰسین نے اپنے پرائیویٹ سیکرٹری چوہدری وحید کے ذریعے گزشتہ دورہ حکومت میں تمام اداروں سے ماہانہ بھتہ مہم کر کے رقوم بٹوری جس کی تحقیقات مختلف ادارے کر رہے ہیں اور مذکور کو اب اپنا آپ جیل کی سلاخوں کے پیچھے نظر آ رہا ہے اور اپنے آپ کو بچانے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 20سرکاری گاڑیاں چوہدری یٰسین نے اپنے استعمال میں رکھی تھیں جن میں سے 18گاڑیاں انہوں نے بغیر استحقاق کے رکھی ہوئی تھیں لوکل گورنمنٹ سے پانچ سالوں میں فرضی سکیموں کے نام پر 3ارب سے زائد کی کرپشن کی گئی ہے آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار منصوبہ جات ریاست کی تاریخ میں زمین پر لگنا شروع ہوئے ہیں اس کی بنیادی وجہ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی گڈ گورننس پالیسی اور دیانتدار سیکرٹری ڈاکٹر محمود الحسن کا انتخاب ہے پہلی بار سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے عوام اور میڈیا کے لیے لوکل گورنمنٹ کے منصوبوں کو اوپن کیا ہے اور ہر منصوبہ دیکھا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ احتساب بیورو اور با الخصوص وفاقی تحقیقاتی ادارے چوہدری یٰسین کی پانچ سالہ وزارت کے فنڈز اور منصوبوں کی تحقیقات کریں اور ایسے کرپٹ اور بد دیانت شخص کے خلاف انسداد بد عنوانی کے تحت ایف آئی آر درج کر کے قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے کہا کہ راجہ فاروق حیدر خان کا ماضی ، حال بے داغ ہے اور کوئی ان پر انگلی نہیں اٹھا سکتا جب حکومت نے ماضی کی کرپشن کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تو کرپٹ لوگ چیخ اٹھے ہیں اور جلد ان کا ٹھکانہ جیل ہو گا ۔