وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاہے کہ ڈاکٹروں کی ترقیاں سروس سٹرکچرکے مطابق یقینی بنائی جائیں گی ترقیوں کے حوالے سے درپیش مسائل حل کئے جائیں گے جس کیلئے سیکریٹری سروسز اور سیکریٹری صحت کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ڈاکٹروں کی ریگولرئزیشن کے حوالے سے پالیسی کی کابینہ نے منظور ی دی ہے جس کے مطابق 2سال کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ڈاکٹروں کی ملازمتوں کو مستقل کیاجائے گا کابینہ کے فیصلے پر من وعن عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے ڈاکٹروں کے ملازمتوں کے مستقلی کو یقینی بنائیں گے۔ صوبے میں ڈاکٹروں کی کمی کو دور کرنے کیلئے صوبائی حکومت نے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا تھا جس پر 30 اپریل سے قبل عملدرآمد کو عملی جامعہ پہنایا جائے گاڈاکٹروں کیلئے منظوری دی جانے والی مراعاتی پیکیج کویکم نومبر سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ سابقہ حکومت نے محکمہ صحت جیسے اہم شعبے کو مکمل طور پر نظرانداز کیا ہوا تھا ڈاکٹروں کے ساتھ امتیازی سلوک بھرتا گیاجس کی وجہ سے گلگت بلتستان میں ڈاکٹر ز نہیں آتے تھے ہماری حکومت نے ڈاکٹروں کے ساتھ امتیازی سلوک کا خاتمہ کیا صحت کے شعبے میں اصلاحات متعارف کرائے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیااور ڈاکٹروں کیلئے خصوصی مراعاتی پیکیج متعارف کرایا جس کی وجہ سے 450سے زائد ڈاکٹرز دیگر صوبوں سے خدمات سرانجام دینے گلگت بلتستان آئے ہیں۔
حق حقدار تک پہنچانا اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں ڈاکٹروں کی کمی کو دور کرنے کیلئے واک ان انٹرویو کے تحت کنٹریکٹ ملازمتوں پر بھرتیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ ڈاکٹروں کے پوسٹ گریجویٹ داخلوں میں درپیش مسائل حل کرنے کیلئے پنجاب حکومت سے بات کی گئی ہے گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کیلئے ڈاکٹروں کی نومینیشن کرے گی حکومتی اقدامات کی وجہ سے صحت کے شعبے میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔ عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ 2020ء تک گلگت بلتستان کے تمام افراد کی ہیلتھ انشورنس کو یقینی بنانا ہماری ترجیح ہے۔وزیر اعظم پاکستان ہیلتھ انشورنس سکیم کے تحت صوبے کے مختلف اضلاع میں ہیلتھ انشورنس سکیم متعارف کرائی گئی ہے دیگر اضلاع میں KFWکے تعاون سے ہیلتھ انشورنس سکیم متعارف کرائی جارہی ہے۔ صوبے میں پہلی مرتبہ پنجاب حکومت کی جانب سے ایم آر آئی مشین لائی جاچکی ہے اور صحت کے شعبے کی مزیدبہتری کیلئے ہیلتھ کیئر کونسل کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے