جمعرات, مارچ 23, 2023
الرئيسيةتازہ ترینچکوٹھی میں‌عشرہ یکجہتی کشمیر کا آخری پروگرام منعقد

چکوٹھی میں‌عشرہ یکجہتی کشمیر کا آخری پروگرام منعقد

چکوٹھی (ذیشان ماگرے)
بھارتی غاصبو کشمیر ہمارا چھوڑ دو،ہم لے کر رہیں گے آزادی ،ایک رسول ایک خدا ،لاالہ الا اللہ ۔کشمیرکی آزادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی ، بھارت کیسے نہ دے گا آزادی ،مودی تیرا باپ بھی دے گا آزادی ،ہم چھین کے لیں گے آزادی ، ان خیالات کا اظہار مظاہرین نے جموں کشمیر موومنٹ کے زیراہتمام منعقد ہ احتجاجی ریلی و پرگرام میں فلک شگاف نعرے لگا کر کیا ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ جموں کشمیر موومنٹ کے اعلان کردہ عشرہ یکجہتی کشمیر کا آٓخری پروگرام لائن آف کنٹرول چکوٹھی کے مقام پر منعقد ہوا ۔جس میں چناری سے چکوٹھی تک کارریلی اور ایک احتجاجی ریلی و مظاہرے کا اہتمام کیا گیا ۔ریلی کا آغاز بازار کے شروع میں واقع پل سے ہوا جو کہ بازار کے آخر میں فوجی بیرئیر کے پاس جاکر ختم ہوگئی ۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعة الدعوہ آزادکشمیر وچیئرمین تحریک آزادی جموں کشمیر مولاناعبدالعزیزعلوی نے شہید کشمیر مقبول بھٹ کو شاندارالفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ مقبول بھٹ نے بھارتی تسلط کے خلاف آواز حق بلند کرتے ہوئے اپنی جان قربان کرکے کشمیری قوم کو واضح پیغام دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل میدان مقتل میں ہے ۔سیاسی شعبدہ بازیوں سے نہ کبھی کسی قوم کو آزادی ملی ہے نہ ملے گی ۔ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں نے ریاست کی آزادی کے لیے خون پیش کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ اب کشمیریوں کو غلام نہیں رکھا جاسکتا ۔اب یہ آزادی لے کر رہیں گے ۔آزادی کے اس سفر میں پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک اگر ہمارا ساتھ دیں تو یہ ان کا دینی فریضہ ہے ۔اگر کوئی ہماراساتھ نہیں بھی دیتا تو ہم پھر بھی اس تحریک کو جاری رکھیں گے اور کسی سے مرعوب نہیں ہوں گے ۔بھارت جتنے چاہے جتن کرلے ،پراپیگنڈے کرلے وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکتا ۔گزشتہ سال 2017کو پروفیسرحافظ محمد سعید نے کشمیر کے نام منسوب کیا تو مودی نے واویلا شروع کردیا اور پاکستان کی حکومت نے ان کو یہ کہہ کرنظربند کردیا کہ ان پر پریشر بہت زیادہ ہے ۔رہائی کے بعد سب سے پہلی آواز پھر کشمیر کی آواز تھی یہ آواز بند نہیں ہوگی ۔انہوںنے کہاکہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ ممکن ہے مجھے پھر سے قید کردیا جائے مگر جہاں کشمیر کی آزادی کے لیے لاکھوں جانوں کی قربانی دی گئی ہے وہاں مجھے اپنی کوئی پرواہ نہیں ۔میں کشمیر کی آواز کو بلند کرتارہوں گا ۔میری زندگی بھی اب کشمیر کے لیے وقف ہے ۔اب پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔جموں کشمیر موومنٹ کا فورم اسی لیے بنایا گیا ہے تاکہ مقبول بٹ شہید ،افضل گورو شہید اور دیگرشہداءکے مشن کے آگے بڑھایا جائے ۔ریاست گیر متحدہ جدوجہدکو یقینی بنایا جائے جس میں حریت کانفرنس سمیت شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کی نمائندگی ہو ۔اس موقع پر جاوید اکبر مغل،ڈاکٹر مختار،زاہد عباسی ،ابوساریہ ظفر،عظمت حیات ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

مقالات ذات صلة

الأكثر شهرة

احدث التعليقات