( رپورٹ راجہ ابرار احمد خان سے)
سیز فائر لائن ایکشن کمیٹی کے کنوئینر کامریڈ شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، مرکزی رہنماء سردار نعمان نذیر نے کہا ہے کہ نکیال میں بارہ روزہ دستختطی و عوامی بیداری مہم کا آغاز کر دیا-دس ہزار سے زائد متاثرین کے دستخط لیے جائیں گے-دستخطی و سینکڑوں سفید پرچم لہرائے جانے کی مہم کا مقصد معائدہ فائر بندی ،قیام امن اور حق خودارادیت اور انسانی جانوں کا قتل عام ہے -راہنماؤں نے مہم کے پس منظر بارے بتایا ہے کہ خونی لکیر انسانی جذبات اور لاکھوں خاندانوں کو جہاں ایک دوسرے سے جدا کرتی ہے وہاں لاکھوں ریاستی عوام کے لئے مقتل گاہ بھی بنی ہے-2016 سے اب تک مسلسل پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں 104 سے زائد سویلین شہید ،475 سے زائد زخمی،125 سے زائد زائد مکانات دکانیں تباہ ہوئیں -جبکہ بھارتی زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھی گولہ باری کی وجہ سے پچاس سے زائد سول شہید اور سینکڑوں معذور و زخمی و بڑی تعداد اربوں کے مالی نقصان سے دو چار ہوئی ہے-ریاستی عوام کے اربوں مالیت کی پراپرٹی، مال مویشی ہلاک،خشک گھاس کے ذخیرے ،فصلیں ،جنگلات خاکستر،وسائل ضائع ، ماحولیاتی فضاء خراب،لاکھوں عوام کی نقل و حرکت ،معاملات زندگی،خوشی غمی سے جڑے جذبات ،کفن دفن رسوم رواج بری طرح مفلوج،تعلیمی و سرکاری ادورے تمام تر نقل و حرکت بند و انتہائی محدود،لاکھوں طلباء بچوں کے روشن مستقبل دھاو پر لگ چکے،اب تک تیس ہزار سے زائد سول اپنی مدد آپ کے تحت دور دراز کے علاقوں مقامات پر کسمپرسی کے عالم میں ہجرت و نقل مکانی کر چکے-حکومت پاکستان و آزاد جموں و کشمیر پاکستانی الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا انسانی حقوق کی تنظیموں کی بے حسی و عدم دل چسپی تشویشناک اور مایوس کن ہے -حکومت اپنی آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہے-ستر فیصد سے زائد ہلاکتیں تباہی و نقصان حکومتوں انتظامیہ کی مایوس و ناقص کارکردگی، عدم توجہی و بے حسی کی وجہ ہوئیں -زخمیوں کو بروقت پہنچائے نہ جانے ،طبی امداد نہ دیئے جانے ،ڈاکٹر ،سرجن ایمبولینس ادویات نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ہیں -حکومت نے اس وقت تک بڑی تعداد میں زخمیوں اور متاثرین کے معاوضہ جات کی ادائیگی نہیں کی جن زخمیوں شہداء کو معاوضہ دیئے گے وہ پٹواریوں انتظامیہ کے رحم و کرم ،اور سفارش و رشوت کی نذر کر دیئے -ایکشن کمیٹی کے درجنوں احتجاج ،امن مارچ،شہدا کی نعش اٹھا کر احتجاج دھرنے دیئے لیکن مطالبات بارے کوئی پیش رفت شنوائی نہیں ہوئی -ایکشن کمیٹی کے منتظمین نے کہا ہے کہ دستخطی مہم میں دس ہزار سے زائد متاثرہ عوام کے دستخط لیے جائیں گے جو اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو پیش کیے جائیں گے-دستخطی مہم عوام کی طرف خود ایک منی ریفرنڈم کا آغاز ہے-جس میں ہزاروں عوام اپنے رائے سے فائر بندی معائدہ،قیام امن اور حق خودارادیت،شہداء کو بیس لاکھ،زخمیوں کو دس لاکھ روپے،شہداء معذور زخمیوں کو حکومتی کفالت میں لیتے ہوئے ،تعلیم و روزگار میں کوٹہ مختص کیے جانے،متاثرہ علاقوں کو لوڈشیڈنگ سے مستشناء قرا دیتے ہقئے فری بجلی ،تعلیم و صحت،متاثرہ یونین کونسل وائز تین ایمبولینس، سرجن ڈاکٹر ادویات فرسٹ ایڈ عملہ کی حاضری و سہولیات،متبادل رہائش کا بندوبست، فراہم کرنا ہے-مطالبہ کرتے ہوئے دستخط کریں گئی