نواز شریف کو جوتا مارنے والے آزاد کشمیر کے رہائشی کےشناختی کارڈ کی فوٹو کاپی منظر عام پر آگئی ۔ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آزاد کشمیر کے عام انتخابات میں حملہ آور کے خاندان نے ن لیگ کی حمایت کی اور لیگی امیدوار کو ووٹ دیے تھے۔تین میں سے ایک حملہ آور کا نام عبدالغفور ہے اور وہ آزاد کشمیر کا رہائشی ہے ۔جوتا مارنے والے شخص نے اپنے موقف میں کہا کہ جوتا اس لیے مارا نواز شریف نے نعوز بااللہ کہا تھا اللہ اور بگوان ایک ہے ۔دریں اثناء تقریب میں موجودسینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ نوازشریف پرجوتا پھینکنے والا شخص مولوی خادم حسین کاپیروکارہے،جب جوتا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تواس وقت نعرے بھی لگائے گئے کہ لبیک لبیک یارسول اللہ کے نعرے بھی لگائے گئے،نوازشریف پرایک جوتاپھینکا گیا تومختلف سمتوں سے مزید جوتے بھی پھینکے گئے،جو اسٹیج تک نہیں پہنچ پائے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں وہاں تقریب میں موجود تھا میں نے دیکھا کہ یہ 40یا50سال کاآدمی جس نے نواشریف پرجوتا پھینکا وہ اس وقت اسٹیج کی جانب آیا جب نوازشریف اسٹیج پرتقریر کرنے آئے۔جب اس شخص نے نوازشریف پرجوتا پھینکا تومختلف سمتوں سے اور بھی جوتے پھینکے گئے لیکن وہ وہاں تک پہنچ نہیں پائے۔انہوں نے بتایاکہ جب جوتا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تواس وقت نعرے بھی لگائے گئے کہ لبیک لبیک یارسول اللہ کے نعرے بھی لگائے گئے۔جن لوگوں نے نعرے لگائے وہ مولوی خادم حسین کی سوچ سے متاثر ہیں۔لیکن جنہوں نے نوازشریف کوتقریب میں مدعو کیا وہ جامعہ نعیمیہ والے ہیں جن کی سوچ نوازشریف کی فکر سے ملتی ہے