آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمودچوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بڑھتے جا رہے ہیں اور وہاں پر گذشتہ روز بھی چھ لوگوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ان تمام مظالم و بربریت کے باوجود وہاں کے نوجوان بھارت کی ساتھ لاکھ فوج کے سامنے برسر پیکار ہیں۔اس تحریک کو اب دوسال ہونے والے ہیں ابھی تک بھارتی مظالم و بربریت کے باوجود یہ تحریک اپنے پورے شدو مد سے جاری ہے۔ اب انٹرنیشنل کمیونٹی کا خاموش رہنا اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا نہ ہونے کے مترادف ہے اور حکومت پاکستان اس پر آواز نہ اٹھاکر غفلت کی مرتکب ہو رہی ہے۔سیئز فائر لائن پر بھارتی خلاف ورزیوں کی وجہ سے آر پار تجارت کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا وہ بھی اب رکتا جا رہا ہے۔ ہم نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف اور سیئز فائر لائن کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آبادمیں مظاہرہ کیا اب ہم عالمی برادری پر زور دیں گے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی اور بھارت کی طرف سے سئیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور دنوں کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو پوری دنیا کے امن کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹریٹ میں مختلف وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہم اندرون و بیرون ملک اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور بھارت کی طرف سے آئے روزسئیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھائیں گے اور دیگر فورمز پر بھی اس سلسلے میں آواز اٹھائیں گے۔***