# وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ محکمہ برقیات کے فیلڈ اور ٹیکنیکل سٹاف کی لائف انشورنس کرائی جائیگی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقع کی صورت میں بروقت امداد اور علاج کو یقینی بنایا جاسکے۔ حکومت کی ترجیح ہے کہ2020تک صوبے کے تمام افراد کی ہیلتھ انشورنس کو یقینی بنایا جائے ۔ہمیں روشن اور خوشحال مستقل کیلئے روایتی نظام سے ہٹ کر اقدامات کرنے ہونگے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے گلگت ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں ملازمین سپیشل پے سکیل کنٹریکٹ کے تحت بھرتیاں کی گئیں ہیں جن کا ہیلتھ اور لائف انشورنس کرایا جائے گا ۔نئے اداروں میں بھی ملازمین کی بھرتیاں سپیشل پے سکیل کنٹریکٹ کے تحت کرنے پر غورکیا جارہا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
2020تک صوبے کے تمام افراد کے ہیلتھ انشورنس کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے صوبے کے بعض اضلاع میں ہیلتھ انشورنس پالیسی کا آغاز کیا جاچکا ہے دیگر اضلاع میںKFWکے تعاون سے صوبائی حکومت نے ہیلتھ انشورنس پالیسی متعارف کرائی ہے عوام کو بہتر اور معیاری طبعی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ڈسٹرک ہیڈ کوراٹر ہسپتال گلگت، سکردو اور دیامر کو خودمختار بنایا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے صوبے کے تمام سرکاری ملازمین کی ہیلتھ اور لائف انشورنس کے حوالے سے صوبائی سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری تعمیرات، سیکریٹری تعلیم ، سیکریٹری برقیات اور سیکریٹری قانون پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو اپنے سفارشات ایک مہینے میں وزیراعلیٰ کو پیش کریگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کابینہ اجلاس میں ملازمین کی ہیلتھ اور لائف انشورنس کے حوالے سے فیصلے کیے جائینگے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ بے روز گاری پر قابو پانے کیلئے حکومت پرائیوٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کریگی اور معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کو یقینی بنائیگی اور روایتی تعلیم کے بجائے تیکینکی تعلیم کے فروغ کیلئے اقدامات کیے جائینگے..