باغ(ڈسٹرکٹ رپورٹر) ناظم اعلیٰ تعلیمات سکولز آزاد جموں وکشمیر راجہ روشن جوہر نے کہا کہ قرآن پاک کی تعلیمات پر عمل کر کے دنیا اور اخر و ی زندگی میں کامیابیاں سمیٹ سکتے ہیں ،آخرت کی کامیابی صرف اور صرف قرآن و حدیث کی تعلیمات میں مضمر ہیں ،معلمین القرآن تدریسی سرگرمیوں کے ساتھ اداروں میں طلباءکی تعداد میں بھی اضافہ کریں اور نظم و نسق کو بہتر بنائیں،وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر ، وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی کی محنت کے نتیجہ میں محکمہ تعلیم میں اصلاحات لائی گئی ہیں ۔معلمین القرآن کے پے سکیل B-7سمیت جملہ مسائل کے حل کے لےے اقدامات اٹھائیں گے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے معلمین القرآن باغ کے زیر اہتمام اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا استقبالیہ کی صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ضلع باغ سردار راشد آزاد نے کی جبکہ تقریب سےAEOہیڈ کوارٹر باغ راجہ خورشید ،معلمین القرآن کے مرکزی صدر قاری افراز ،مرکزی نائب صدرقاری افتخار احمد ،قاری امجد چغتائی ،قاری شجاع الدین ،قاری ظہور احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔راجہ روشن جوہر نے کہا کہ سروس کے صرف 9ماہ رہ چکے ہیں جو میرے بس میں ہو ا اور جو اللہ تعالیٰ نے لکھا ہو گا وہ معلمین القرآن کو ضرور ملے گا ،انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ جو نظام تعلیم رائج ہے اس کا مذہبی عقائد سے تال میل نہ ہے جس کے باعث قرآن پاک کی تعلیم دےنے والے کے سکیل کم اور دنیاوی تعلیم دےنے والوں کے سکیل زائد ہیں ،اگر میرے بس میں ہوتا ہو میں معلمین القرآن کو سکیل 20دیتا لیکن لارڈ میکا نہ نے نظام تعلیم میں ایسا ممکن نہ ہے ،اس موقع پر معلمین القرآن کے مرکز ی صدر قاری افراز احمد نے معلمین القرآن کے جملہ مسائل ناظم اعلیٰ تعلیمات کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ معلمین القرآن اس وقت سکیل B-1میں کام کر رہے ہیں جو کہ نا انصافی ہی نہیں ستم ظریفی ہے انہیں سکیلB-7دیا جائے انہوں نے کہا کہ عربی قاری کی تعلیمی قابلیت پوری کرنے والے معلمین القرآن کو ترقیابی کوٹہ B-9دیا جائے اور تحت ضابطہ سروس شمار کی جائے،انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر بھر میں تعینات متاثرہ 470معلمین القرآن کو فی الفور بحال کیا جائے ،صدر استقبالیہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سردار راشد آزاد نے کہا کہ معلمین القرآن کے مسائل ترجےح بنیادوں پر حل کرینگے ،معلمین القرآن بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے سکولز میں اپنے فرائض منصبی احسن طریقے سر انجام دیں اور سکولز میں داخلے کے حوالہ سے بھی عملی کردار ادا کریں ،تعلیمی اداروں میں داخلے ہونگے تو سکیل بھی بڑھیں گے اور ترقیابیاں بھی ہونگی،انہوں نے کہا کہ ناظم اعلیٰ تعلیمات قابل آفیسر ہیں وہ معلمین القرآن کے مسائل کے حوالہ سے مجھے جو بھی حکم صادر فرمائیں گے اُس پر عملدرآمد ہو گا ۔