ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے اجتماعی زیادتی یا تشدد کے آثار نہیں ملے پولیس نے 4 افراد کو حراست میں لیا ہوا ہے
نمونے پنجاب فرانزک ایجنسی بھجواے جارہے ہیں۔
لڑکی گھریلو ناچاکی کے باعث گھر چھوڑ کر بھاگی تھی ابتدائی رپورٹ تفصیلات کے مطابق
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے راولاکوٹ علی سوجل میں سولہ سالا سالہ لڑکی کی پانی سے لاش ملنے والے واقعہ کے حوالے سے پاکستان کی بڑی وی
سائیٹ جاوید چودھری ڈاٹ کام اور جیو نیوز پر خبر نشر ہونے پر واقعہ کا نوٹس لے لیا پونچھ پولیس اور انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لیں، انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق سولہ سالہ بچی 14 مارچ کو گھر سے غائب ہو گئی تھی جس پر پولیس کو 17 تاریخ کو اطلاع دی گئی تھی، لڑکی کے گھر والوں نے اس شعبہ کا اظہار کیا تھا کہ ساجد نامی لڑکے نے اسے اغوا کیا جس پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا اور تفتیش شروع کر دی، اسی تفتیش کے دوران ہی لڑکی کے گھر والوں نے ساجد نامی شخص کو خود ہی بے گناہ قرار دے دیا، لڑکی کے موبائل سے کال ڈیٹا بھی ٹریس کیا گیا اس موبائل پر اس جن لڑکوں اس دوران رابطہ پایا گیا ان چار لڑکوں کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے، اور ان سے بھی تفتیش جاری ہے لڑکی کے گھر سے متضاد بیانات بھی سامنے آئے ہیں اور دوران تفتیش یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ والدہ نے اس دن ڈانٹ ڈبٹ بھی کی تھی جس وجہ سے لڑکی گھر سے بھاگ گئی تھی، میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا ہے لڑکی کی موت پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی ہے اس کے جسم میں کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا اور جسم چھوٹے چھوٹے نشان آبی حیات میں موجود کیڑے مکوڑں کے موجود ہیں، وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق مزید تفتیش جاری ہے اور لڑکی کی نعش سے ملنے والے نمونے پنجاب فرانزک ایجنسی کو بھیجواے جارہے ہیں جس کی رپورٹ موصول ہونے پر تفتیش کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا، وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اس واقعہ کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے اور اور تفتیش سے لمحہ بہ لمحہ مجھے اگاہ کیا جائے،
ترجمان وزیراعظم ہاوس کی پریس ریلیز