وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے نجی تعلیمی ادارے کی جانب سے چائینز لینگویج کورسز کے اختتامی تقریب کے موقع پر اسناد کی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سی پیک سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے اور دوست ملک چائنہ سے تعلقات کے فروغ کیلئے چائینز لینگویج کے کلاسز اہمیت کے حامل ہیں گلگت بلتستان کا مستقبل روشن ہے ہم نے علاقے اور قوم کے وسیع ترمفاد میں اقدامات کئے ہیں گلگت بلتستان میں پرائیویٹ سیکٹر نہ ہونے کی وجہ سے مسائل درپیش رہی ہیں ہمیں روایتی تعلیم کے بجائے تکنیکی تعلیم کو فروغ دینا ہوگا جو وقت کی اہم ضرورت ہے ہماری حکومت کی ترجیحات میں تکنیکی تعلیم کو فروغ دینا شامل ہے گلگت بلتستان ترقی کی راہ پرگامزن ہوچکا ہے پرائیویٹ سیکٹر اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں صوبے میں پہلا مقامی ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل بورڈ کا قیام عمل میں لایا جارہاہے تاکہ گلگت بلتستان کی موجودہ ضروریات اور معروضی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تکنیکی تعلیم کو پڑھایا جاسکے حکومتی اقدامات کی وجہ سے صوبے میں امن وامان قائم ہوا ہے جس کی وجہ سے سیاحت اور ہوٹل انڈسٹری کو فروغ ملا ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ٹینٹ ویلجز اور دیگر کاروبار کا تجربہ اور دلچسپی رکھنے والوں کو بلاسود 5 لاکھ تک کے قرضے فراہم کئے جائیں گے جس کی وزیر اعظم پاکستان نے منظوری دی ہے صوبے سے ہر سال 100 طالب علموں کو چائیز لینگویج کی تعلیم کیلئے سکالرشپ دی جائے گی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے بورڈ آف انوسٹمنٹ کو بہت جلد فعال کیاجائے گاحکومت مختلف منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دے رہی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے پرائیویٹ لاء کالج کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں آئندہ سال سے لاء کے کلاسز کاآغاز کیاجائے گاگلگت بلتستان کے پہلے میڈیکل کالج کیلئے فنڈز فراہم کئے جاچکے ہیں ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد میڈیکل کالج کا آغاز کیا جاسکے تعلیم کی اہمیت اور افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے نوجوان نسل اصول علم کیلئے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں تکنیکی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دی جائے ترقی کے سفر کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے قانون پر عملدرآمد لازمی ہے صوبے کی ہائی کورٹ آٹومیشن کی طرف جارہی ہے جو خوش آئندہ اقدام ہے خواتین کے حقوق کو یقینی بنانے کیلئے کم عمری میں شادی کی روک تھام اور غیرت کے نام پر قتل جیسے گناؤنے اقدام کیخلاف قانون سازی کی جارہی ہے ہمیں مہذب قوم کا ثبوت دیتے ہوئے غیرقانونی اور غیر انسانی رویوں کیخلاف آواز بلند کرنا ہوگامثبت رویوں کو فروغ دینے کیلئے ہم سب مل کر کردار ادا کرنا ہوگا