اتوار, اکتوبر 1, 2023
الرئيسيةتازہ ترینبھمبر واقعہ کو غلط رنگ دیاگیا،کسی کیخلاف انتقامی کارروائی نہیں کی لیکن...

بھمبر واقعہ کو غلط رنگ دیاگیا،کسی کیخلاف انتقامی کارروائی نہیں کی لیکن احتساب سے کوئی نہیں بچ سکتا: وزیراعظم آزاد کشمیر

وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ انتظامیہ،عدلیہ اور اسمبلی کے درمیان بہترین ریلشن شپ قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ کوئی ادارہ دوسرے ادارے کے کام میں مداخلت نہ کرے۔ حکومت نے اپنے 6ماہ کے دوران کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی لیکن احتساب سے کوئی نہیں بچ سکتا، بھمبر واقعہ کو غلط رنگ دیا گیا۔احتجاج سب کا جمہوری حق ہے لیکن کسی کا راستہ روکنا درست اقدام نہیں ہے۔ حکومت کی رٹ کسی کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔احتساب ایکٹ میں ترمیم کے لیے کابینہ کی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جو اسکا ازسرنو جائزہ لے کر اسے بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کرے گی۔ایک سیاسی کارکن ہوں کسی کا حق مار کر وزیر اعظم نہیں بنا ۔ مجھے پارلیمانی پارٹی اور وزیر اعظم پاکستان کا اعتماد حاصل ہے۔آزادکشمیر میں اب 2021میں انتخابات ہونگے اور عوام فیصلہ کریں گے کہ انہوں نے کس کومنتخب کرنا ہے۔نئے مالی سال میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کریں گے۔ منصوبہ جات کی معیاری تکمیل کو یقینی بنایا جائیگا۔تعلیمی پیکج پرکسی کی خواہش کے مطابق نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں عملدرآمد کیا جائیگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کا جون سے قبل انعقاد کیا جائیگا۔مارچ میں اٹھمقام سے تاؤ بٹ سڑک کی ٹینڈرنگ کر دی جائیگی۔جبکہ شنکیاری سے مظفرآباد سی پیک کے تحت شاہراہ کا کام بھی جلد شروع ہوجائیگا۔انہوں نے کہا کہ اب بدوں اشتہار کوئی تقرری عمل میں نہیں لائی جائیگی۔عوام کے حقوق کے محافظ ہیں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایکٹ 74اور 1975کے شرمناک انتخابات پیپلز پارٹی کی جانب سے کشمیریوں کو تحفے ہیں۔مجھے اگر گھر بھی جانا پڑا تب بھی میں حلال اور حرام کو اکٹھا نہیں ہونے دوں گا۔ریاست کو متاثر کر کے اپنے اقتدار کو طول دینے ولا منافق ہے اور ایسا کبھی سوچ بھی نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ صوابدیدی فنڈز میں کمی کر کے یہ رقم ادویات کی فراہمی کی مد میں منتقل کی ہے تاکہ لوگوں کو علاج معالجہ کی بہتر سہولیات میسر آسکیں۔ انہوں نے کہا کہ لا کمیشن کا قیام، 2010جوڈیشنل پالیسی کا نفاذ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں شریعت کورٹ کی تشکیل نو کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ہر ضلع میں فیملی کورٹ بنائے جا رہے ہیں۔ پاکستان جوڈیشنل پالیسی2010کو آزادکشمیر میں نافذ کریں گے فاروق حیدر خان نے کہا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ۔درستگی کے عمل کو انتقام نہ کہا جائے احتساب سے بچنے کیلئے واویلا ہو رہا ہے ۔احتساب ایکٹ میں ضروری ترامیم کر رہے ہیں ۔احتساب ہوگااور سب کا ہو آزادکشمیر کی جگتو فرنٹ حکومت پر دباؤ ڈال کر لوکل گورنمنٹ ،تعمیرات عامہ ،تعلیم ،پی پی ایچ میں جو خرابیاں کی گئیں ان سے جان چھڑانا چاہتی ہے ہم نے نیا پی ایس سی بنایا ،۔تعلیم میں خرابیاں دور کیں چوہدری عبدالمجید قبیلائی ،علاقائی تعصب کو پروان نہ چڑھائیں۔یہ 21ویں صدی ہے ۔ساؤتھ نارتھ ایسٹ ،ویسٹ کی تفریق کا خاتمہ کروں گا حکومت بدترین مالی مسائل سے نکل آئی ہے ۔عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کیلئے کمیٹی قائم کر دی ہے میں شکر گزار ہوں اپنے قائد میاں محمد نواز شریف پارلیمانی پارٹی کا کہ جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا ۔میں مظلوم کا تائید کنندہ ہوں مجھ میں کمی یہ ہے کہ میں مجید ،عتیق ،یعقوب نہیں بن سکتا ۔جو سب کو ٹھیک کہوں ۔آزادکشمیر میں زکوۃ کے نظام کو درست کرنے کیلئے کونسل مکمل ہوئی ۔ آزادکشمیر میں دس فیملی کورٹ قائم کر دئیے ہیں کچھ لوگوں کو اس پر تکلیف ہے ۔جو انہیں ہوتی رہے ۔

انہوں نے کہا آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کیلئے اوورسیز کمیشن کا قیام اور تارکین وطن کے مسائل کے حل کیلئے یہ کمیشن قائم کر رہے ہیں ۔سیاحت کے فروغ کیلئے 30مارچ تک نیا کنسلٹنٹ مقرر کر دیا جائے گا۔جس کا تعلق ترکی سے ہوگا۔آزادکشمیر میں سڑکوں کا ڈیزائن اور تصریحات کیلئے جامع پالیسی تیار کر رہے ہیں ۔تعلیمی پیکج پر عمل سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو پر کیا جائے گا۔ایک سابقہ وزیر اعظم کہتا ہے کہ بلدیاتی انتخابات ناگزیر ہیں ۔وہ اس وقت وزیر اعظم تھا جب اس کے دور میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے فیسیں جمع کروائیں وہ پیسہ کہاں گیا ؟انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ضرور ہوں گے پر مقررہ وقت پر کروائیں گے ۔مردم شماری کے معاملہ کی وجہ سے حتمی تاریخ نہیں دے رہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں جو وزیر اعظم بنتا ہے جانے کے بعد وہ سُپر وزیر اعظم بن جاتا ہے اور کہتا ہے جو میں کہوں وہ مانو۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر پولیس کی تعداد میں اضافہ اپنے بجٹ سے کرینگے اور ہر سال اپنے بجٹ سے پولیس کی پوسٹیں بڑھائی جائیں گی ۔

مقالات ذات صلة

الأكثر شهرة

احدث التعليقات