بھارت کی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 59 انتہائی تربیت یافتہ کمانڈوز ٹریننگ کے بعد پوسٹنگ والے علاقے میں پہنچنے کے بجائے اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے جس پر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
بھارت کی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 59 انتہائی تربیت یافتہ کمانڈوز ’’نظم و ضبط کی خلاف ورزی‘‘ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹریننگ کے بعد پوسٹنگ والے علاقے میں پہنچنے کے بجائے اپنے گھروں کو چلے گئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سرینگر میں اپنی ٹریننگ مکمل کرنے کے بعد سی آر پی ایف کے نکسلیوں کا مقابلہ کرنے والے دستے ’’کوبرا‘‘ کے 59 كمانڈو بیچ راستے میں ٹرین سے اتر کر اپنے گھر چلے گئے، کوبرا یونٹ کے ان جوانوں کو انڈیا کی شمال مشرقی ریاست بہار کے نکسلزم (ماؤ نواز) سے متاثرہ علاقے میں اپنی پہلی پوسٹنگ پر جانا تھا جہاں انہیں 7 فروری کو رپورٹ کرنا تھا لیکن وہ وہاں نہیں پہنچے جس پر كمانڈوز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل آر کے سنگھ کا کہنا ہےکہ یہ فوج کو چھوڑنے کا معاملہ نہیں بلکہ فرائض میں کوتاہی برتنے کا معاملہ ہے، ہم ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمانڈوز واپس آئیں گے اور اپنی ڈیوٹی وقت پر جوائن کریں گے لیکن ان کی حرکت پر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بھارتی فوج میں نظم و ضبط کی کمی اور خراب لیڈرشپ کی پہلے بھی کئی شکایات سامنے آئی ہیں جس کے سبب فوجیوں میں حکم عدولی نظر آئی ہے یہاں تک کہ خودکشی کے بھی واقعات پیش آئے ہیں اور اس حوالے سے بھارتی فوج کے کئی اہلکار سوشل میڈیا پر متعدد ویڈیوز شیئر کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں بارڈر سیکیورٹی فورسز کے ایک جوان تیج بہادر نے کھانے پینے کی قلت اور اعلیٰ افسروں کی شکایت پر ایک ویڈیو جاری کی تھی