بھارت نے دریائے سندھ اور اس کے معاون مغربی دریاؤں کے پانی کو زیادہ سے زیادہ استعمال میں لانے کی کوششیں تیز کردیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ، چناب اور جہلم مقبوضہ کشمیر میں سے گزرتے ہیں جن کا زیادہ سے زیادہ پانی سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کی ملکیت ہے تاہم مودی سرکار نے اس پانی کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی کوششیں تیز کردیں جب کہ اس حوالے سے سینئر بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ چند برسوں میں پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لئے پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبوں کے علاوہ دریائے سندھ کے پانی سے نہریں بھی نکالی جاسکتی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت نے سندھ طاس سے متعلق عالمی بینک کی تحقیق میں روڑے اٹکا دیے