وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم انتہا پسندانہ اور دہشت گردانہ ذہنیت کا حامل شخص ہے مودی کا ماضی انتہائی داغدار ہے ہندوستان میں موجود مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے خون سے مودی کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں مودی 21ویں صدی کا ہٹلر ہے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی پرامن جدوجہد میں مصروف عوام کو قابض بھارتی فوج ریاستی دہشت گردی کانشانہ بنا رہی ہے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لیئے ہندوستان نے کالے قانون نافذ کر رکھے ہیں بھارت مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام ،غربت کے خاتمے ،بھوک و افلاس سے نجات کے لیئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے جنوبی ایشیاء کا امن داؤ پر لگا ہوا ہے مسئلہ کشمیر کی وجہس ے دو ایٹمی قوتوں کے درمیان خطرناک جنگ کا خطرہ ہے عالمی برادری ،اقوام متحدہ ،انسانی حقوق کے عالمی دارے اور مہذب دنیا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں اپناکردار ادا کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں آزادکشمیر کے دورے پر آئے برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے گفتگو کے دوران کیا ہے وزیراعظم آزادکشمیر نے دورہ برطانیہ کے دوران برطانوی اراکین پارلیمنٹ کو آزادکشمیر کے دورے کی دعوت دی تھی برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا وفد مسٹر عبدالرحمن چشتی ،مسٹر نی گل ہیڈلسٹن ،مسٹر مارک پاؤ سے،مٹر ہنری سمتھ ،مسٹر میتھیو اوفرڈ اور مسٹر رولسٹن سمتھ پر مشتمل تھا ،جبکہ اس موقع پر وزیرحکومت ڈاکٹر نجیب نقی ،مشتاق مہناس ،پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی ،اے سی ایس جنرل مرحت علی میر اور دیگر حکام بھی موجود تھے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں برطانوی اراکین پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے وحشیانہ مظالم پر مشتمل دستاویزی دکھائی گئی پارلیمانی وفد سے گفتگو کے دوران وزیراعظم آزادکشمیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خودارادیت کے لیئے پرامن جدوجہد میں مصروف ہیں جولائی کے بعد نہتے کشمیریوں نے بھارتی گولیوں کا اپنے سینے پیش کر کے مقابلہ کیا بھارتی فوج کی گولی کے مقابلے میں کشمیری پتھر استعمال کر رہے ہیں بھارت کشمیریوں کی جدوجہد سے خوفزدہ ہے اور 14سو کلومیٹر لائن آف کنٹرول کو بھارت نے آہنی دیوار میں بدل دیا ہے لائن آف کنٹرول کو مستقل سرحد میں نہیں بدلا جا سکتا اور نہ بھارت کے ایسے ہتھکنڈے کامیاب ہوں گے ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں جتنی فوج تعینات کر رکھی ہے آبادی کے تناسب سے یہ جنگ عظیم دوم کے بعد سب سے بڑی فوج ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی سفارتی ،سیاسی اور اخلاقی حمایت کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق یہ پاکستان کا فرض ہے بھارت کی طرف سے پاکستان پر الزامات بے بنیاد ہیں وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جنگی جرائم بین الاقوامی برادری اور مہذب دنیا کے لیئے لمحہ فکریہ ہیں عالمی برادری کو بھارت سے تجارتی و اقتصادی تعلقات اور معاہدے کرنے سے پہلے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو مد نظر رکھ کر فیصلے کرنا ہوں گے مہذب دنیابھارت پر تجارتی اور اقتصادی دباؤ ڈال کر مسئلہ کشمیر کے حل کی راہ ہموار کر سکتی ہے