باغ (رپورٹر جی کے نیوز )الائیڈ پر وفیشنل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ باغ کے طلباء کا محکمہ صحت میں حالیہ ہونے والی تقرریوں میں 2سالہ تربیت کے حامل امیدواروں کو نظر انداز کر کے 4سالہ B-Sڈگری کے حامل امیدواروں کو تعینات کرنے پر شدید احتجاج و کلاسوں کو بائیکاٹ ،ایک ہفتہ کے اندر اگر4سالہ B-Sآنرز کو فارغ کر کے میرٹ کے مطابق 2 سالہ تربیت کے حامل امیدواروں کو ایڈجسٹ نہ کیا گیا تو چوکوں اور چراہوں میں سراپا احتجاج بن جائینگے ۔MSباغ کے پاس اس معاملے کے حل کے لیے طلباء گئے تو MSنے ہمیں انتہائی ناورا سلوک کرتے ہوئے آفس سے باہر نکال دیا ۔وزیر جنگلات سردار میر اکبر خان کو بھی تمام صورتحال سے آگاہ کیا لیکن ان کی طرح سے یقین دہانی کے باوجود ابھی تک کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس کے باعث باغ میں قائم پروفیشنل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ میں زیر تعلیم طلباء وطالبات کا مستقل ہوتا ج رہا ہے ۔باغ میں جس ریکروٹ کمیٹی نے اشتہار اور رولز کے مغائرکام کیا وہ انسٹیٹیوٹ کے تحت بند کرنا چاہتے ہیں یا پھر کسی دوسری جگہ منتقل کرنا چاہتے ہیں ۔ادارے کیخلاف ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا ان خیالات کا اظہار الائیڈ پروفیشنل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ باغ کی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں وسیم اللہ ،ابراہیم بٹ ،فیضان نعیم ،ابصار گردیزی ،عمر حمید ،عدیل عباسی ،ابو بکر زاہدسمیت درجنوں طلباء نے احتجاج کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حالیہ تقرریوں میں 2سالہ تربیت کے حامل امیدواروں کو یکسر نظر انداز کیے جانے پر 3روز سے ہم کلاسوں کو بائیکاٹ کیے ہوئے ہیں اور ہماری کوئی شنوائی نہیں ہو رہی اور باغ میں ہی صرف میرٹ کی پامالی کر کے B-9کی تقرریوں پر 2سالہ ڈپلومہ ہولڈرز کے بجائے 4سالہ ڈوپلومہ ہولڈرز کی تقرریاں کی گئی ہیں اور 2سالہ ڈوپلومہ ہولڈرز کی حق تلفی کی گئی ہے جبکہ دیگر اضلاع حویلی اور مظفر آباد میں ٹیکنیشن کی آسامیوں کے لیے 2سالہ ڈوپلومہ ہولڈرز کو ترجیح دی گئی لیکن باغ میں محکمہ صحت کے ذمہ داران نے اپنی مرضی سے 2سالہ کے بجائے 4سالہ B-Sآنرز کے حامل امیدواروں کو ترجیح دی انہوں نے کہا کہ ہیلتھ انسٹیٹیوٹ کے طلباء وطالبات کا کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا جو اشتہار شائع کیا گیا اس میں 2سالہ کورس کے حامل امیدواروں کو ایڈجسٹ کرنا تھا لیکن محکمہ صحت باغ کی ریکروٹ کمیٹی نے اشتہار اور رولز کے مغائر میرٹ سے ہٹ کر گریڈ 17کے امیدواروں کو گریڈ 9میں لگا دیا جو نہ صرف ہمارے ساتھ بلکہ خود تعینات ہونے والوں نے اپنے ساتھ ذیادتی کی ہے اور 2سالہ ڈوپلومہ ہولڈرز کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی ہے ۔اس صورت حال سے آگاہ کرنے کے لیے جب ہم ڈسٹرکٹ ہسپتال باغ کے ایم ایس کے پاس گئے تو انہوں نے ہماری بات سننے کے بجائے ہمیں دھتکار دیا اور آفس سے باہر نکال دیا MSکا رویہ انتہائی افسوس ناک ہے جس کا نوٹس لیا جا نا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے مطالبے سے 13مارچ اور پھر 16کو وزیر جنگلات سردار میر اکبر خان کو بھی آگاہ کیا انہوں نے بھی یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ وزیر صحت کو باغ لا کر اس معاملے کو یکسو کریں گے لیکن 20دن گزرنے کے باوجود ہماری داد رسی نہیں کی گئی انہوں نے کہا کہ باغ کے اندر محکمہ صحت کی انتظامیہ DG،سیکرٹری ہیلتھ کی ملی بھگت سے یہ کاروائی کی جا رہی ہے ایسا لگتا ہے کہ الائیڈ پروفیشنل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ باغ کو یہاں سے تبدیل کرنے کی یا پھر اسے ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ۔جسے طلباء کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ ہمارے مستقبل سے نہ کھیلا جائے اگر ایک ہفتہ کے اندر یہ تقرریاں منسوخ نہ کی گئی اور جو اخبار میں اشتہار شائع ہوا اس کے مطابق 2سالہ ڈوپلومہ ہولڈرز کوٹیکنیشن کی آسامیوں پر تعینات کیا جائے ہیلتھ الائیڈ انسٹیٹیوٹ میں زیر تعلیم 100سے زائد طلباء وطالبات کے مستقبل سے نہ کھیلا جائے ایک طرف وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر NTSاور پبلک سروس کمیشن کے تحت میرٹ پر تقرریوں کی پالیسی اپنا رہے ہیں دوسری طرح باغ میں محکمہ صحت کی انتظامیہ راجہ فاروق حیدر کے میرٹ بحالی پالیسی کو بلڈوز کر کے ان کی حکومت اور ویژن کو ناکام بنانا چاہتے ہیں ۔جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔انہوں نے وزیر اعظم ،وزیر صحت ،وزیر جنگلات ،چیف سیکرٹری آزاد ،اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر باغ میں ہونے والی خلاف میرٹ تقرریوں کا نوٹس لیتے ہوئے میرٹ کی بحالی اور 2سالہ ڈوپلومہ ہولڈرز کی تقرریوں کیلئے اقدامات اٹھائیں ورنہ راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے ۔