باغ چھتر نمبر 1 میں عجیب واردات کی ناکام کوشش اطلاعات کے مطابق حرا پبلک ہائی اسکول چھتر نمبر 1 کا طالب علم دانش زمان جو 9th جماعت میں ہے صبح سویرے سکول جا رہا تھا راستے میں ٹو او ڈی گاڑی والوں نے روک کر پہلے سائیں جاوید کا ایڈریس پوچھا لڑکے نے کہا کہ وہ پچھے رہ گیا اسی دوران گاڑی سے 2 افراد اترے اور بچے کو پکڑنے کی کوشش کی بچے نے بھاگ کر جان تو بچا لی لیکن متعلقہ اشخاص نے کم از کم دو کلو میٹر تک بچے کا پیچھا کرتے رہے ۔ اطلاعات کے مطابق کافی دور بھاگنے کے بعد ایک شخص نظر آیا جیسے دیکھنے کے بعد انھوں نے بچے کا پیچھا چھوڑا ۔ واضح رہے آج کل سوشل میڈیا پر بھی ایک پوسٹ گردش کرتی ہوئی نظر آتی ہے کہ باغ ، راولاکوٹ اور مظفرآباد میں کچھ ایسے گروہ داخل ہو چکے ہیں جن کا ٹارگٹ 6 سے سولہ سال تک کے بچے ہیں ۔ اس پوسٹ میں کہاں تک حقیقت ہے یہ تو معلوم نہیں لیکن اس واقعے نے بہت سوال جہنم لئے ہیں عوام علاقہ سے بات کرنے پر جواب ملا کہ ہمارے ڈیفس کے اداروں سمیت پولیس اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ فی الفور نوٹس لیتے ہوئے جاندار فیصلے کریں ۔ اور کشمیر کے داخلی راستوں پر سیکورٹی کے انتظامات کو سخت سے سخت بنایا جائے ۔ اور ہر آنے جانے والے پر نظر رکھی جائے۔ عام پبلک بھی اجنبی لوگوں پر نظر رکھیں اور ان کی نقل وحرکت کی بھی جانچ پڑتال رکھی جائے