وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستان جارحیت کر رہاہے ایل او سی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے وزراء چیف سیکرٹری اور انتظامی آفیسران لائن آف کنٹرول کے دورے کریں میں خود بھی کابینہ اراکین کے ہمراہ ایل او سی کا دورہ کروں گا پاک فوج ہماری محسن ہے مسلح افواج پاکستان کو بھارت کے برابر کیسے کر سکتے ہیں ملک دشمن عناصر کی سرگرمیوں کا سختی سے قلع قمع کیا جائے گا کچھ عناصرسازش کے تحت مقبوضہ کشمیر کے اندر غلط پیغام بھیجنے کی سازش کر رہے ہیں ایسے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا پاکستان ہماری منزل ہے پاکستان نہ ہوتا تو ہم ہندوستان کے شہری ہوتے آخر کیا وجہ ہے کہ کچھ لوگ باہر بیٹھ کر یہاں سرمایہ کاری کر رہے ہیں آزادکشمیر کے اندر تعمیر و ترقی اور اصلاحات کے لیے بھرپور انداز میں کام کیا جا رہا ہے دعوے سے کہتا ہوں کہ ہماری حکومت نے جو کام کیے وہ ماضی میں کوئی حکومت نہیں کر سکی ترقیاتی بجٹ کا بروقت استعمال ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے دفاتر میں بہتر ی لانے کے لیے سرکاری دفاتر میں موبائل فون لے جانے پر پابندی لگائی جائے گی اور انتظامی معاملات میں سفارشی کلچر ختم کیا جائے گا ملازمین کے سلیکشن بورڈ بروقت یقینی بنائے جائیں اور دفاتر میں حاضری کا نظام بہتر کیا جائے حاضری کے لیے بائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب فوری طور پر مکمل کی جائے اور شکایات کے ازالے کے لیے جلد از جلد میکنزم طے کیا جائے دفاتر میں آنے والے سائلین کی دادرسی اور ان کے جائز کام آفیسران اور اہلکاران کی بنیادی ذمہ داری ہے سرکار ی دفاتر میں آنے والے سائلین کی شکایات کا ازالہ بہر صورت یقینی بنایا جائے دفاتر میں ملازمین کی حاضری بروقت بنانے کے لیے بائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب کے عمل میں تیزی لائی جائے سرکاری دفاتر میں موبائل فون لانے پر پابندی عائد کی جائے گی آزادکشمیر کے عوام کو سہولیات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا عوام الناس کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہمارا مشن ہے کوشش کر رہے ہیں کہ ایسا میکنزم تشکیل دیا جائے جس سے عوام کی پریشانیوں کا سدباب ہو اور انہیں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔وزیراعظم آزادکشمیر کابینہ ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ،انہوں نے کہا کہ نصاب سازی میں تحریک آزادی کشمیر ،نظریہ پاکستان کو شامل کیا جائے جذبہ حب الوطنی کو فروغ دیا جائے قومی اور عصری تقاضوں کو مدنظر رکھ کر جدید نصاب تشکیل دیا جائے انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے 5کلومیٹر تک کے علاقے میں 6لاکہ 30ہزار آبادی مقیم ہے ان کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے ایل او سی کے علاقوں میں بہترین صلاحیتوں کے حامل انتظامی آفیسران تعینات کیے جائیں کچھ لوگ منفی ہتھکنڈوں کے ذریعے آئینی ترامیم کے معاملے کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں لیکن ان کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی وزیراعظم آزادکشمیر کا کہنا تھا کہ پاکستان ہماری جائے پناہ ہے پاکستان کے علاوہ کہاں جا سکتے ہیں پاکستان کے اندر رہ کر ہی اپنا حق لیں گے پاکستان کے ساتھ رہنے سے ہی آزادکشمیر کے اندر آزادی ہے امن ہے اس پار کے لوگ خوف اور دہشت میں زندگی بسر کر رہے ہیں لوگ سکون کے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتے کہ کس وقت چھاپہ پڑ سکتا ہے گرفتار کیا جا سکتا ہے اور جعلی مقابلے میں قتل کیا جا سکتا ہے مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کے ذریعے نوجوانوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر کے اندر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے لائن آف کنٹرول پر ہندوستان کی جارحیت سے امن خطرے میں ہے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے جواب میں مسلح افواج پاکستان نے بہت تحمل کا مظاہر کیا افواج پاکستان اگر بھارت کے انداز میں جواب دیتی تو اس وقت حالات کچھ اور ہوتے لائن آف کنٹرول کی دوسری طرف بھی کشمیری آباد ہیں مسلح افواج پاکستان بھارتی جارحیت کے جواب میں صرف بھارت فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا تی ہے بھارت ایل او سی پر آباد نہتے عوام کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنا رہا ہے اور مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن بھارت کے یہ مذموم مقاصد کبھی پورے نہیں ہو ں گے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے اندر گڈ گورننس نے نفاذ ،میرٹ کی بحالی اور آئین و قانون کی بالادستی کے لیے جاندار اقدامات اٹھائے گئے ہیں