آذاد کشمیر کے ابھرتے ہوا ٹیلنٹ سلما ن ارشا د کو پی ایس ایل تھری میں نہ کھیلانے پر کشمیری شائقین کر کٹ مایوس۔ شائقین کرکٹ کا کہنا تھا کہ ہزاروں کشمیریوں کے جذبات بھی مجروح ہوئے جنہوں نے لاہور قلندر کے اونر کا راولاکوٹ میں استقبال کیاتھا
تاریخ میں پہلی بار پاکستان کسی کرکٹ ایونٹ میں کشمیری نوجوان کو کھیلنےکےلئےسلیکٹ کیاگیاتھا ،اور اس نوجوان کی وجہ سے ہزاروں کشمیریوں نے نہ صرف لاہور قلندر کے اونر اور انکے ساتھ عملے استقبال کیا بلکہ پوری کشمیری قوم بھی لاہور قلندر کو سپورٹ کرتی رہی
مگر افسوس کہ سلیمان ارشاد جو کہ بہت اچھے فاسٹ باؤلر ہیں کو کریز پہ لانے کے بجاے ڈریسنگ روم تک ہی محدو رکھا گیا۔
کشمیری تو پی ایس ایل انتظامیہ سے یہ امید لگائے بیٹھے تھے کے اس بار پی ایس ایل میں کشمیر کی ٹیم کھیلے گی لیکن انھوں نے کشمیر کے ایک سٹار کو ٹیم میں شامل کر کے اسے بھی باہر بیٹھا دیا۔
شائقین کرکٹ اور مختلف عوامی حلقوں کا یہ بھی کہنا تھا کے کشمیر کا ٹیلنٹ باہر جا کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہا ہے پر انھیں پاکستا ن میں موقع نہیں دیا جاتا۔
اب بھی وقت ہے سلمان ارشاد کو موقع دیا جائے۔تاکے وہ اپنا آپ ثابت کر سکے